بچوں میں بولنے کا عمل ایک قدرتی اور بتدریج سیکھنے والا مرحلہ ہے، لیکن بعض اوقات بچے الفاظ کو درست طریقے سے ادا نہیں کر پاتے، جس کی وجہ سے ان کی بات دوسروں کے لیے سمجھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس کیفیت کو آرٹیکلیشن ڈس آرڈر (Articulation Disorder) کہا جاتا ہے۔ یہ کوئی خطرناک بیماری نہیں، لیکن اگر بروقت توجہ نہ دی جائے تو یہ بچے کے تعلیمی، سماجی اور جذباتی اعتماد پر گہرا اثر ڈال سکتی ہے۔ اس آرٹیکل میں ہم اس کے اسباب، علامات، تشخیص اور بہترین علاج کی مکمل رہنمائی بیان کر رہے ہیں۔


آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کیا ہے؟

آرٹیکلیشن ڈس آرڈر ایک ایسی اسپیچ مشکل ہے جس میں بچہ الفاظ کے اندر موجود حروف کو درست انداز میں ادا نہیں کر پاتا۔ مثال کے طور پر “ر” کی جگہ “ل” کہنا، “س” کی جگہ “ش” یا “ت” کی جگہ “ک” کہنا۔ یہ مسئلہ عام طور پر زبان، ہونٹوں، جبڑے یا منہ کی حرکت کے درست استعمال میں کمی کے باعث ہوتا ہے۔ کئی مرتبہ بچے کی ذہنی نشوونما بالکل ٹھیک ہوتی ہے مگر الفاظ کی ادائیگی میں مشق، مہارت یا عضلاتی کنٹرول کمزور ہونے کی وجہ سے اس کا تلفظ بگڑ سکتا ہے۔ اگر یہ مسئلہ 4–5 سال کی عمر کے بعد بھی برقرار رہے، تو یہ اسپیچ ڈویلپمنٹ میں رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔


آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کی عام وجوہات

اگرچہ ہر بچے میں وجوہات مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عام طور پر چند بنیادی عوامل سامنے آتے ہیں۔


  • جسمانی مسائل: جیسے زبان چھوٹی ہونا (tongue tie)، تالو میں پیدائشی دراڑ (cleft palate) یا جبڑے کی غیر متوازن ساخت۔
  • سماعت کی کمزوری: بار بار کان کے انفیکشن یا پیدائشی کمزور سماعت کی وجہ سے بچہ آوازوں کو ٹھیک سے نہیں سن پاتا، نتیجتاً انہیں ٹھیک طرح ادا بھی نہیں کر پاتا۔
  • زبان کی کمزور موٹر اسکلز: منہ، ہونٹوں یا زبان کے عضلات کمزور ہوں تو صحیح تلفظ سیکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔
  • فیملی ہسٹری: اگر خاندان میں کسی کو اسپیچ مسائل رہے ہوں تو بچے میں بھی یہ مسئلہ آنے کا امکان بڑھ جاتا ہے۔
  • ماحولیاتی اثرات: کم بات چیت والا ماحول، سکرین ٹائم کا زیادہ استعمال اور والدین کی کم توجہ بھی بچے کی زبان سیکھنے میں رکاوٹ بنتی ہے۔

غیر معمولی چال: علامات، وجوہات اور علاج


آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کی نمایاں علامات

آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کی علامات ہر بچے میں مختلف ہو سکتی ہیں، لیکن عمومی طور پر مندرجہ ذیل نشانیوں سے اس مسئلے کا اندازہ ہوتا ہے:


  • کچھ مخصوص حروف کا بار بار غلط تلفظ۔
  • بات کرتے ہوئے ایک لفظ کو دوسرے سے بدل دینا جیسے “کار” کی جگہ “تار” کہنا۔
  • آوازوں کو چھوڑ دینا جیسے “کتاب” کی جگہ “کاب” کہنا۔
  • ایسے جملے جو گھر والوں کو سمجھ آتے ہوں مگر اسکول یا باہر کے لوگ سمجھ نہ پائیں۔
  • روانی کے ساتھ جملے ادا کرنے میں مشکل یا بات کے دوران اکثر رکنا۔
  • اگر یہ علامات 4 سال کی عمر کے بعد بھی برقرار ہوں تو اسپیچ تھراپسٹ سے مشورہ ضروری ہو جاتا ہے۔

آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کا بچوں پر اثر

بولنے میں مشکل صرف زبان تک محدود نہیں رہتی بلکہ یہ بچے کے اعتماد، دوست بننے کی صلاحیت، اور تعلیمی کارکردگی پر بھی اثر ڈال سکتی ہے۔ اسکول میں بچے کا مذاق اڑایا جانا، اس کی شخصیت کو متاثر کر سکتا ہے جس سے وہ کم بولنے لگتا ہے۔ اکثر بچے سوال پوچھنے یا کلاس میں جواب دینے سے گھبراتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ بچے پر دباؤ ڈالنے کے بجائے اسے حوصلہ دیں، اس کی حوزہ افزائی کریں اور گھر میں زیادہ سے زیادہ گفتگو کا ماحول بنائیں۔


آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کی تشخیص کیسے کی جاتی ہے؟

تشخیص کا پہلا قدم اسپیچ تھراپسٹ کی جانب سے بچے کی تفصیلی اسسمنٹ ہے۔ اس میں یہ دیکھا جاتا ہے کہ بچہ کن کن آوازوں کو غلط ادا کرتا ہے، ان کی شدت کیا ہے، اور یہ مسئلہ کن حالات میں زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ:


  • سماعت کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے تاکہ سننے میں کسی کمی کی نشاندہی ہو سکے۔
  • ماؤتھ اسٹرکچر ایگزامینیشن کے ذریعے زبان، تالو اور ہونٹوں کی حرکت چیک کی جاتی ہے۔
  • ریسیپٹو اور ایکسپریسیو لینگویج اسسمنٹ سے پتا چلتا ہے کہ بچے کی مجموعی زبان سمجھنے اور استعمال کرنے کی صلاحیت کس سطح پر ہے۔

یہ تمام عوامل مل کر اس بات کا تعین کرتے ہیں کہ آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کتنا شدید ہے اور کس قسم کی تھراپی کی ضرورت ہے۔


آرٹیکلیشن ڈس آرڈر کا علاج

اچھا علاج ہمیشہ اس بات پر منحصر ہوتا ہے کہ بچے میں مسئلہ کس وجہ سے پیدا ہوا ہے۔ لیکن عمومی علاج کے چند اہم مراحل یہ ہیں:


1) اسپیچ تھراپی

سب سے مؤثر طریقہ اسپیچ تھراپی ہے۔ اس میں بچوں کو مخصوص مشقوں کے ذریعے زبان، ہونٹوں اور جبڑے کی حرکت بہتر کرنے کی تربیت دی جاتی ہے۔ تھراپسٹ بچے کو صحیح آواز بنانے، زبان کی پوزیشن درست رکھنے اور سانس کے کنٹرول کی مشقیں کرواتا ہے۔ باقاعدہ سیشن کے چند ہفتوں یا مہینوں میں نمایاں بہتری نظر آ سکتی ہے۔


ہڈیوں کی مضبوطی کے لیے وٹامن K کے فوائد


2) آرٹیکلیشن ورزشیں (Articulation Exercises)

ان ورزشوں میں:


  • آئینے کے سامنے کھڑے ہو کر حروف کی درست ادائیگی،
  • زبان کی پوزیشن سیدھی کرنا،
  • ہونٹوں کے کھلنے اور بند ہونے کی مشقیں،
  • مشکل آوازوں کو سادہ الفاظ میں شامل کرنے کی پریکٹس شامل ہوتی ہے۔
  • یہ ورزشیں گھر میں روزانہ 10–15 منٹ کروانا نہایت فائدہ مند ثابت ہوتی ہیں۔

3) والدین کی تربیت اور ہوم پریکٹس

بچے کی ترقی اس وقت زیادہ تیز ہوتی ہے جب والدین بھی مشقوں میں حصہ لیتے ہیں۔ والدین کو چاہیے کہ:


  • بچے کی بات کا مذاق نہ اڑائیں،
  • اس کی درستگی کو سراہیں،
  • روزمرہ گفتگو میں مشکل الفاظ کی نرم انداز میں پریکٹس کروائیں،
  • کہانیوں، تصویروں یا گیمز کے ذریعے لفظوں کی ادائیگی بہتر کرنے کی کوشش کریں۔
  • گھر میں محبت اور حوصلہ افزائی کا ماحول تھراپی کے نتائج کو کئی گنا بہتر بنا دیتا ہے۔

علاج میں کتنا وقت لگتا ہے؟

ہر بچے کی صورتحال مختلف ہوتی ہے۔ اگر مسئلہ معمولی ہو تو 2–3 ماہ میں واضح بہتری نظر آ سکتی ہے، لیکن اگر آرٹیکلیشن ڈس آرڈر شدید ہو یا دیگر مسائل جیسے سماعت کی کمی، آٹزم یا ڈیولپمنٹ ڈیلے بھی موجود ہوں تو علاج کا دورانیہ طویل ہو سکتا ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ علاج مستقل بنیادوں پر جاری رہے اور مایوس ہونے کے بجائے صبر اور حوصلہ رکھا جائے۔


گھر میں مددگار سرگرمیاں

والدین چند آسان سرگرمیوں کو گھر میں شامل کر کے بچے کی اسپیچ بہتر بنا سکتے ہیں:


  • روزانہ 10 منٹ کہانی سنانا اور اس کی تکرار کروانا۔
  • آئینے کے سامنے الفاظ کی پریکٹس۔
  • حروف کی آوازوں کو کھیل کی شکل دینا جیسے "س" والی چیزیں ڈھونڈنا۔
  • بچے کو زیادہ بولنے کے مواقع دینا جیسے سوالات پوچھنا۔
  • موبائل اور ٹی وی کا استعمال کم کر کے حقیقی گفتگو بڑھانا۔
  • یہ چھوٹے چھوٹے اقدامات بچے کے اعتماد اور اس کی اسپیچ اسکلز میں نمایاں بہتری پیدا کرتے ہیں۔

نتیجہ (Conclusion)

آرٹیکلیشن ڈس آرڈر بچوں میں عام پایا جانے والا اسپیچ مسئلہ ہے، لیکن اچھی بات یہ ہے کہ بروقت تشخیص اور مناسب اسپیچ تھراپی کے ذریعے اسے بڑی حد تک ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ والدین، اساتذہ اور اسپیچ تھراپسٹ مل کر اگر بچے کو مستقل تربیت دیں تو چند ماہ میں بہت بہتر نتائج دیکھنے کو ملتے ہیں۔ بچوں کے ساتھ نرمی، محبت اور حوصلہ افزائی سب سے اہم عوامل ہیں۔ اگر آپ کو لگتا ہے کہ آپ کا بچہ الفاظ درست ادا نہیں کر پا رہا، تو تاخیر نہ کریں اور کسی ماہر اسپیچ تھراپسٹ سے رابطہ کریں تاکہ مستقبل میں زبان سے متعلق مشکلات سے بچا جا سکے۔


براہ کرم انسٹا کیئر کے ذریعے لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں بہترین اسپیچ تھراپسٹ  کے ساتھ ملاقات کا وقت بُک کریں، یا اپنی بیماری کے لیے تصدیق شدہ ڈاکٹر تلاش کرنے کے لیے ہماری ہیلپ لائن 03171777509 پر کال کریں